ایڈیٹر
آزادی صحافت کے عالمی دن 3 مئی (2016ء) کو آغاز کرنے والا ادارہ "حال حوال" بلوچستان سے پہلا ایسا آن لائن اردو پلیٹ فارم ہے، جس نے بلاگ رائٹنگ کی طرح ڈالی۔ ایک مختصر وقفے کے بعد 3 مئی 2023ء کو ری لانچ ہونے کے بعد سے اس میں بلاگ رائٹنگ کے ساتھ "سٹیزن جرنلزم" کو بھی فوقیت دی جا رہی ہے، جس کے تحت عوامی مسائل سے متعلق ڈیجیٹل رپورٹس بھی ترجیحی بنیادوں پر شائع ہوں گی۔
بلوچستان سے متعلق بامعنی اور باسلیقہ علمی مکالمے کا فروغ "حال حوال"کا بنیادی مطمع نظر ہے۔
ہم ایسے تمام خیالات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جو بلوچستان کو ایک پُرامن، روشن خیال اور ترقی یافتہ خوش حال خطہ دیکھنے کے خواب پر مبنی ہوں۔
بلوچستان کے کسی بھی پہلو یا ایشو پر (یا اس سے ہٹ کر بلوچستان کے قاری کو مدنظر رکھتے ہوئے) کم سے کم پانچ سو اور زیادہ سے زیادہ پندرہ سو الفاظ پر مشتمل کوئی بھی تحریریا وڈیو اسٹوری آپ ہمیں ارسال کرتے ہیں۔
آپ کی تحریر کمپوز شدہ، آپ کی اپنی ای میل آئی ڈی سے، آپ کی مکمل شناخت کے ساتھ موصول ہونی چاہیے۔
تحریر کے ساتھ تصویر کا بھی تقاضا ہو گا۔
آپ بہ وجوہ قلمی نام سے بھی لکھ سکتے ہیں لیکن ادارے کو اپنی اصل شناخت بتانا لازم ہو گا۔ ادارہ آپ کی اس شناخت کی پاس داری کا پابند ہو گا۔
شخصی طنز اور تحقیر پر مبنی تحریر (یا وڈیو)شایع/نشر نہ ہو گی۔
مذہبی، فرقہ ورانہ، گروہی، لسانی، اور نسلی منافرت پھیلانے والی تحریریں(یا وڈیوز) بھی ہم شایع/نشر نہیں کر سکیں گے۔
ہم ایسی کوئی خبر اور تحریر شایع یا نشرکرنے سے بھی معذور ہوں گے؛
۰جس کے ذرایع نامعلوم ہوں
۰ جس کے بھیجنے والے کی شناخت واضح نہ ہو
۰جو محض انتشار پر مبنی ہو
۰ جو کسی بھی پہلو سے قانون شکنی پر مبنی ہو۔
ایک تبصرہ شائع کریں