{ads}

نجیب سائر



(گذشتہ سے پیوستہ)

2010 میں لوکل گورنمنٹ نظام ختم ہوا تو دونوں کیڈرز کے مابین پوسٹوں کی تقسیم ہوئی جس کا ذکر پہلے آ چکا۔ اس غیر منصفانہ نوٹیفکیشن کے خلاف سیکرٹریٹ میں وقتاً فوقتاً احتجاج ہوتا رہا۔ حکام بالا تک پیغام پہنچایا گیا۔ 2014 میں سیکرٹریٹ کیڈر بالآخرعدالت گیا۔ 1997 اور 2012 میں کیا ہوا، اس کی روداد اگلی قسطوں میں آئے گی۔ بہرحال 2010 کے نوٹیفکیشن کی توسیع ہوئی اور ایس اینڈ جی اے ڈی نے 6 اکتوبر 2020 کو آرڈر جاری کردیا۔ جس کے مطابق مندرجہ ذیل تقسیم ہوئی۔

سیکرٹریٹ کی پوسٹوں کی تقسیم ( فارمولا 2020):

گریڈ 17: (سیکشن آفیسر) کل پوسٹیں 276: بی ایس ایس 85%،  بی سی ایس 15%

گریڈ 17: (دیگر) کل پوسٹیں 4: بی ایس ایس 50%، بی سی ایس 50%

گریڈ 18: (ڈپٹی سیکرٹری) کل پوسٹیں 106: بی ایس ایس 35%، بی سی ایس 25%   

گریڈ 18: (دیگر) کل پوسٹیں 8: بی ایس ایس 50%، بی سی ایس 50%

گریڈ 19: (ایڈیشنل سیکرٹریز) کل پوسٹیں 58: بی ایس ایس 35%، بی سی ایس 15%

گریڈ 19: (پی اینڈ ڈی) کل پوسٹیں 9: بی ایس ایس 50%، بی سی ایس 50%

گریڈ 20: (سیکرٹریز) کل پوسٹیں 43: بی ایس ایس 15%، بی سی ایس 25%

گریڈ 20: (دیگر) کل پوسٹیں 10: بی ایس ایس 50%، بی سی ایس 50%

گریڈ 21: کل پوسٹیں 4: بی ایس ایس 20%، بی سی ایس 15%

گریڈ 21: کل پوسٹیں 1: بی ایس ایس 50%، بی سی ایس 50%

فیلڈ میں پوسٹوں کی تقسیم ( فارمولا 2020):

گریڈ 17: کل پوسٹیں (اے سی) 82: بی ایس ایس 0% ، بی سی ایس 75%

گریڈ 17: کل پوسٹیں (اے سی آر وغیرہ) 36: بی ایس ایس 0% ، بی سی ایس 100%

گریڈ 17: (اے سی پولیٹیکل/جنرل) کل پوسٹیں 13: بی ایس ایس 50%  ، بی سی ایس 50%  

گریڈ 18: (اے ڈی سی جی وغیرہ) کل پوسٹیں 50.50: بی ایس ایس 50%  ، بی سی ایس 50%

گریڈ 18: (دیگر) کل پوسٹیں 10: بی ایس ایس 0% ، بی سی ایس 100%

گریڈ 18: (اے ڈی سی آر وغیرہ) کل پوسٹیں 33: بی ایس ایس 0%، بی سی ایس 60%

گریڈ 19: (ڈی سی) کل پوسٹیں 40: بی ایس ایس 0% ، بی سی ایس 50%

گریڈ 19: (ڈائریکٹرز) کل پوسٹیں 21.31: بی ایس ایس 50%  ، بی سی ایس 50%

گریڈ 20: (ممبرز/ ڈی جی) کل پوسٹیں 13: بی ایس ایس 50%  ، بی سی ایس 50%

گریڈ 20: (کمشنرز) کل پوسٹیں 7: بی ایس ایس 0% ، بی سی ایس 40%

گریڈ 21: کل پوسٹیں 3: بی ایس ایس 0% ، بی سی ایس 35%

پوسٹوں کا خلاصہ کچھ یوں بنتا ہے:

گریڈ 17:  بی ایس ایس 243.10، بی سی ایس 147.40

گریڈ 18:   بی ایس ایس 66.35، بی سی ایس 85.55   

گریڈ 19:  بی ایس ایس 42.46، بی سی ایس 50.86

گریڈ 20:  بی ایس ایس 28.70، بی سی ایس 35.80

گریڈ 21:  بی ایس ایس 1.80، بی سی ایس  2.65

مندرجہ بالا تقسیم کے خلاف سیکرٹریٹ کیڈر نے  احتجاج کا آغاز  کردیا تھا۔ مذکورہ نوٹیفکیشن کے بعد احتجاج سخت ہوا تو 70 روز جاری رہنے والے احتجاج کے بعد جناب جام کمال خان کی حکومت نے فیصلہ کیا کہ اس مسئلے کو سنا جائے اور حل کیا جائے۔ وزیراعلیٰ صاحب نے ایک کمیٹی کی منظوری دی جسے 29 اکتوبر 2020 کو نوٹیفائی کیا گیا۔ اس کمیٹی میں 23 ارکان تھے جن میں صوبائی اسمبلی کے ممبران، سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی، ایڈوکیٹ جنرل، ایڈشنل سیکرٹری (ریگولیشن) ایس اینڈ جی اے ڈی، صدر سیکرٹریٹ آفیسرز، صدر بی سی ایس (فیلڈ)، صدر پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (پاس) بلوچستان، 4 سیکرٹریز سیکرٹریٹ کیڈر، 4 سیکرٹریز فیلڈ کیڈر، 2 سیکرٹریز پاس گروپ، ایک ایک ممبر سیکرٹریٹ اور بی سی ایس کے صدور کی مشاورت سے ان کے اپنے اپنے کیڈر کے شامل تھے۔ (ایک رکن صوبائی اسمبلی نے کمیٹی کا ممبر بننے سے معذرت کی۔)

میٹنگز کا سلسلہ چل پڑا۔ اعلیٰ سطحی اجلاس میں کتنے بڑے بڑے نام ہیں، شامل رہے۔ ان سب کی موجودگی میں دو کیڈرز کی تقدیر کا فیصلہ ہونا تھا۔ تقدیر کا کیا فیصلہ ہونا تھا بلکہ پوسٹوں کی تقسیم کا معاملہ تھا۔ ہر ایک کو موقع فراہم کیا گیا۔ کمیٹی نے تمام ثبوتوں اور گواہوں کی موجودگی میں ایک رپورٹ جام کمال صاحب کو پیش کی۔ یہ رپورٹ صوبائی کابینہ سے اگست 2021 میں منظور ہوئی۔ اس جامع رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ سیکرٹریٹ کیڈر کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔

 23 رُکنی کمیٹی نے تین نکاتی فیصلہ دیا؛

1۔ دونوں کیڈرز کے مابین شئیر ڈسٹری بیوشن میں مساوات اور فیڈرل سے ملنے والی پوسٹوں کی تقسیم

2۔ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے سیکرٹریٹ میں تعینات ہونے والے آخری تین بیچز کی فیلڈ میں انٹری

3۔ پی ایم ایس کا نفاذ

رپورٹ میں یہ بات واضح طور پر لکھی گئی کہ فیڈرل سے ملنے والی 54 پوسٹوں کو بی ایس ایس کو دی جائیں تاکہ مساوات کو یقینی بنایا جا سکے۔ مگر فیلڈ افسران اس بات کو ماننے کو تیار نہ تھے۔ حکومت کے لیے بڑی مشکلات کھڑی کی گئیں حالاں کہ وہ خود کمیٹی کا حصہ تھے۔ بالآخر سیکرٹریٹ کیڈر نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس  بات پر اتفاق کیا کہ بی سی ایس کو پوسٹیں دی جائیں۔ اس طرح 22 پوسٹیں فیلڈ کیڈر کو مل گئیں۔ اس کے علاوہ 12 نئی تخلیق شدہ پوسٹوں میں سے 5 بھی وہ لے گئے۔ یاد رہے دونوں ایسوسی ایشن کے صدور نے ڈرافٹ پہ اس شرط پہ دستخط کردیے کہ کمیٹی رپورٹ کے باقی ماندہ نکات پہ اگلے مرحلے میں کام ہو گا۔ یوں 24 اگست 2022 کو ایک سال بعد ایک نوٹیفیکشن جاری ہوا جس میں بی ایس ایس اور بی سی ایس کے مابین پوسٹوں کی ایک بار پھر تقسیم ہوئی۔

 جاری ہے۔

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی